بھارت کس منہ سے پاکستان کے ساتھ کرکٹ کھیلے گا، اسدالدین اویسی نے سوال اٹھا دیا


آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے صدر اور رکنِ پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے کہا ہے کہ ان کا ضمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ میچ دیکھنے کی اجازت نہیں دیتا۔

لوک سبھا میں پہلگام حملے اور آپریشن سندور پر جاری بحث کے دوران اسدالدین اویسی نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے سوال کیا کہ جب بھارت نے پاکستان کے خلاف متعدد سخت پالیسیاں اپنا رکھی ہیں، تو دونوں ممالک کے درمیان کرکٹ میچ کی اجازت کیسے دی جا سکتی ہے؟

انہوں نے کہاکہ آپ کس منہ سے پاکستان کے ساتھ کرکٹ کھیلیں گے؟ جب تجارتی روابط منقطع ہیں، پاکستانی طیاروں کو بھارتی فضائی حدود میں داخلے کی اجازت نہیں، آبی راستوں پر بھی پابندیاں ہیں، تو پھر کرکٹ کی دوستی کیوں؟

انہوں نے مزید کہاکہ بھارت نے پاکستان کا 80 فیصد پانی روک رکھا ہے اور مؤقف یہ اپنایا گیا ہے کہ خون اور پانی ایک ساتھ نہیں بہہ سکتے تو پھر کرکٹ کا میدان کیسے مشترک ہو سکتا ہے؟

اسدالدین اویسی نے واضح کیاکہ وہ ذاتی طور پر بھی پاکستان اور بھارت کے مابین کرکٹ مقابلہ دیکھنے کو تیار نہیں، کیوں کہ ان کا ضمیر اس کی اجازت نہیں دیتا۔

یاد رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ایشیا کپ 2025 کا ایک بڑا ٹاکرا 14 ستمبر کو شیڈول ہے، جس پر پہلے ہی کئی سیاسی حلقوں کی جانب سے اعتراضات سامنے آچکے ہیں۔

جدید تر اس سے پرانی