اسلام آباد کی طرف مارچ کا کوئی ارادہ نہیں، 5 اگست کو پرامن احتجاج ہوگا، بیرسٹر گوہر


پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ 5 اگست کو پی ٹی آئی اسلام آباد کا رخ نہیں کرے گی بلکہ ملک بھر میں پرامن احتجاج کیا جائے گا، پارٹی کے خلاف کی جانے والی کارروائیاں سیاسی انتقام کے سوا کچھ نہیں، جن کا مقصد پارٹی قیادت اور کارکنان کو دباؤ میں لانا ہے۔

پشاور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پی ٹی آئی کے 39 ارکان پارلیمنٹ پر مقدمات کی تلوار لٹک رہی ہے، جب کہ 2 ارکانِ قومی اسمبلی اور ایک سینیٹر کو سزا بھی دی جاچکی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 4 اکتوبر سے متعلق مقدمات ابھی زیر التوا ہیں اور ہم شروع سے یہی مطالبہ کر رہے ہیں کہ ان مقدمات میں شفاف تحقیقات ہوں اور جو بھی ملوث ہو، اسے قانون کے مطابق سزا دی جائے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی موجودہ دباؤ کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گی اور کسی بھی صورت پیچھے نہیں ہٹے گی۔ انہوں نے کہا کہ مراد سعید نے ضمنی انتخاب میں کامیابی حاصل کرلی ہے، اب فیصلہ ان کا ہے کہ وہ کیا سیاسی راستہ اختیار کرتے ہیں۔

بیرسٹر گوہر کے مطابق سینیٹ انتخابات میں جو امیدوار میدان میں تھے، وہ سب عمران خان کی نامزدگی پر کھڑے کیے گئے تھے، اور ان انتخابات کے دوران کسی قسم کی ووٹ چوری کی بات درست نہیں۔

انہوں نے موجودہ ٹرائل کے عمل پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عدالتوں میں رات گئے تک مقدمات چلانا آئین و قانون کے اصولوں کے منافی ہے۔ ان کا مطالبہ تھا کہ تمام عدالتی کارروائیاں شفاف اور قانونی تقاضوں کے مطابق کی جائیں۔

بیرسٹر گوہر نے اس اعتماد کا اظہار بھی کیا کہ عمران خان اور ان کے اہل خانہ کو طویل عرصے تک جیل میں نہیں رکھا جاسکتا، کیونکہ وہ ایک عوامی لیڈر ہیں جنہیں زبردستی سیاست سے باہر رکھنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی دو تہائی اکثریت ہے، ایک صوبے میں حکومت ہے، قومی اسمبلی میں 90 ارکان ہیں اور سینیٹ میں 22 سینیٹرز ہوچکے ہیں، پنجاب میں ہمارے 107 ایم پی ایز ہیں۔

جدید تر اس سے پرانی