خواتین کے باتھ روم میں ویڈیو بنانے والا پولیس ہیڈ کانسٹیبل گرفتار


تحصیل ہیڈکوارٹر اسپتال گجر خان کے خواتین باتھ روم میں خفیہ طور پر ویڈیوز بنانے والے پنجاب پولیس کے حاضر سروس ہیڈ کانسٹیبل کو شہری کی بروقت کارروائی پر رنگے ہاتھوں پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔ ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔

انگریزی اخبار سے وابستہ رپورٹر صالح مغل نے پولیس ذرائع کے  حوالے سے بتایا ہے کہ گرفتار ملزم عقیل عباس لاہور میں پولیس ٹریننگ ونگ سے وابستہ ہے اور وقوعہ کے وقت سول کپڑوں میں ملبوس تھا۔ ابتدائی رپورٹ کے مطابق وہ اسپتال میں بھی خواتین کی تصاویر اور ویڈیوز بنا رہا تھا۔

شہری کی ہوشیاری سے گرفتاری

شہری بلال حسین نے اسپتال میں طبی معائنے کے دوران مشتبہ حرکات دیکھ کر ملزم کو روکا، اس کا موبائل فون چیک کیا جس میں خواتین کی غیر اخلاقی تصاویر اور ویڈیوز موجود تھیں۔ بلال نے ملزم کو فوراً قابو میں لے کر پولیس کے حوالے کر دیا۔

درج مقدمہ اور دفعات

پولیس نے ملزم کے خلاف باضابطہ مقدمہ درج کر لیا ہے، جس میں دفعہ 354 (عصمت دری کی کوشش)، دفعہ 292 (فحش مواد)، اور دفعہ 509 (خواتین کی توہین و ہراسانی) شامل کی گئی ہیں۔

سابقہ ریکارڈ بھی سامنے آ گیا

ایس پی صدر نبیل کھوکھر اور اے ایس پی سید دانیال کے مطابق ملزم ماضی میں ایک بیوہ خاتون کے ساتھ زیادتی کے مقدمے میں بھی ملوث رہ چکا ہے، تاہم متاثرہ خاتون سے راضی نامہ کے بعد وہ کیس خارج کر دیا گیا تھا۔

پولیس کا موقف

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ وہ اس واقعے کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں، اور تحقیقات مکمل شفافیت کے ساتھ کی جا رہی ہیں۔ اگر الزامات ثابت ہوئے تو ملزم کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

جدید تر اس سے پرانی