اردن کے ساتھ ملکر غزہ میں فضا سے امداد پھینکنے پر کام کررہے ہیں، برطانوی وزیراعظم


برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے کہا ہے کہ ان کا ملک اردن کے ساتھ مل کر غزہ میں فضائی امداد فراہم کرنے کے منصوبے پر کام کر رہا ہے۔ یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب 220 ارکان پارلیمنٹ، جن میں اکثریت لیبر پارٹی سے ہے، نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے۔

برطانوی حکومت نے اردن کی مدد کے لیے ایک چھوٹی ٹیم روانہ کی ہے جس میں فوجی منصوبہ ساز اور لاجسٹکس ماہرین شامل ہیں تاکہ امداد غزہ پہنچائی جا سکے۔ اسرائیل نے بھی حالیہ دنوں میں غیر ملکی فضائی امداد کی اجازت دینے کا اعلان کیا ہے، تاہم اقوام متحدہ اور امدادی ادارے خبردار کر چکے ہیں کہ فضائی امداد ناکافی اور خطرناک طریقہ ہے۔

وزیراعظم اسٹارمر نے کہا کہ برطانیہ شدید بیمار بچوں کو علاج کے لیے جلد از جلد برطانیہ منتقل کرنے کے اقدامات تیز کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ انسانیت سوز بحران اب ختم ہونا چاہیے۔

ڈاؤننگ اسٹریٹ کے مطابق، وزیراعظم نے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون اور جرمن چانسلر فریڈرک مرز سے بھی رابطہ کیا ہے جہاں تینوں رہنماؤں نے اسرائیل پر امداد کی پابندیاں ختم کرنے پر زور دیا۔

لیبر رکن پارلیمنٹ سارہ چیمپیئن نے کہا کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے اور یہ دیر نہ ہو جائے۔ انہوں نے فضائی امداد کو ‘علامتی’ قرار دیا اور کہا کہ حقیقی حل تمام سرحدی راستوں کو کھولنا ہے۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے مطابق غزہ میں ایک تہائی افراد کئی دنوں سے بھوکے ہیں اور 90 ہزار خواتین و بچے غذائی قلت کا شکار ہیں۔

جدید تر اس سے پرانی