چترال میں گزشتہ 2 دنوں کے دوران خودکشی کے 4 واقعات پیش آئے ہیں جن میں 3 خواتین اور ایک مرد جان سے گئے۔
جمعے کے روز اپر چترال اور لوئر چترال میں خودکشی کے 2 واقعات پیش آئے۔ پہلا واقعہ لوئر چترال میں چیو پل پر پیش آیا جہاں ایک نو عمر لڑکی نے دریا میں چھلانگ لگا کر خودکشی کرلی۔ واقعے کے عینی شاہدین کے مطابق لڑکی کو انہوں نے اپنے دکان کے سامنے کھانے کی چیز خریدتے دیکھا تھا جس کے بعد وہ پل پر جاکر لوگوں کے سامنے دریا میں چھلانگ لگا دی۔
لڑکی کی نعش اورغوچ کے مقام پر دریا سے برآمد کرکے پوسٹ مارٹم کے لیے ڈی ایچ کیو اسپتال چترال منتقل کردی گئی۔ پولیس کے مطابق خودکشی کی وجہ معلوم نہ ہوسکی تاہم تحقیقات جاری ہیں۔
اسی روز دوسرا واقعہ وادی لاسپور کے گاؤں رامان میں پیش آیا جہاں زار نبی نامی نوبیاہتا نوجوان نے دریا میں چھلانگ لگا کر زندگی کا خاتمہ کرلیا۔ مقامی افراد کے مطابق نوجوان کی شادی ایک دن قبل ہوئی تھی جبکہ متوفی کی لاش مقامی رضاکاروں نے دریا سے برآمد کرلی۔
موڑکھو کے گاؤں کوشٹ میں پیش آنے والے واقعے میں جماعت نہم کی ایک طالبہ نے دریا میں کود کر خودکشی کر لی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق لڑکی اسلام آباد کے ایک اسکول میں زیر تعلیم تھی اور گرمیوں کی چھٹیوں میں والدین کے ساتھ گاؤں آئی ہوئی تھی۔ اس کی لاش تاحال برآمد نہیں ہو سکی۔

اس سے ایک روز قبل اپر چترال ہی کے علاقے نسور گول میں ایک شادی شدہ خاتون نے دریا میں چھلانگ لگا کر خودکشی کرلی تھی۔ ان کی لاش دریا سے نکال لی گئی ہے۔ پولیس نے دونوں واقعات کی وجوہات جاننے کے لیے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ چترال کے دونوں اضلاع میں گزشتہ کئی سالوں میں خودکشی کے رجحان میں تیزی سے اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے تاہم اس رجحان کی وجوہات جاننے کے لیے تاحال بڑے پیمانے پر تحقیق نہیں کی گئی ہے۔ دوسری طرف علاقے میں نفسیاتی مسائل سے نمٹنے کے لیے اسپتالوں میں ماہر نفسیات کی ضرورت ہے جسے پورا نہیں کیا گیا ہے۔