راولپنڈی کے علاقے چھتی قبرستان میں عدالتی حکم پر جرگے کے حکم پر قتل کی گئی لڑکی سدرہ کی قبر کشائی کا عمل پیر کی صبح مکمل کیا گیا۔
قبر کشائی کے دوران علاقے میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
تفصیلات کے مطابق مجسٹریٹ موقع پر چھتی قبرستان پہنچے اور جائے وقوعہ کا جائزہ لیا، جس کے بعد قبر کشائی کا آغاز کر دیا گیا۔
ٹی ایم اے کے ملازمین نے قبر کھودنے کا عمل مکمل کیا، جب کہ ہولی فیملی اسپتال کی لیڈی ڈاکٹر مصباح اور میڈیکل بورڈ کے دیگر ارکان بھی موقع پر موجود رہے۔
ذرائع کے مطابق عدالتی حکم پر قبر کشائی اور پوسٹ مارٹم کی کارروائی مکمل کی گئی، اور میڈیکل بورڈ نے ضروری نمونے حاصل کیے۔
پوسٹ مارٹم کے بعد سدرہ کی لاش کو دوبارہ وہیں دفن کر دیا گیا۔ چھتی قبرستان میں پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی، جب کہ قبر کے گرد قناعتیں اور حفاظتی حصار قائم کر کے کارروائی مکمل کی گئی۔
یاد رہے کہ یہ واقعہ اس وقت منظرِ عام پر آیا جب اطلاعات کے مطابق ایک قبائلی جرگے کے حکم پر لڑکی کو غیرت کے نام پر قتل کیا گیا۔
سدرہ نامی نوجوان لڑکی کی ہلاکت کو پہلے طبعی موت قرار دیا گیا تھا، تاہم بعد میں اس کی موت مشکوک قرار دی گئی۔
عدالت نے اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے قبر کشائی اور پوسٹ مارٹم کا حکم جاری کیا تھا تاکہ موت کی اصل وجہ سامنے آ سکے۔
یہ کیس ملک میں غیرت کے نام پر قتل اور جرگہ کلچر کے خلاف آواز بلند کرنے والوں کے لیے ایک اور مثال کے طور پر سامنے آیا ہے۔