متحدہ عرب امارات (یو اے ای) اور اردن نے غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی کے لیے فضائی ترسیل کا ایک نیا مرحلہ شروع کر دیا ہے۔
اماراتی حکام کے مطابق شمالی غزہ میں ایئر ڈراپ شروع کیا گیا ہے جس کے تحت ہوائی جہازوں کی مدد سے علاقے میں راشن اور دیگر بنیادی ضروریات کی اشیا پھینکی جارہی ہیں۔
دوسری طرف اسرائیل نے عالمی برادری کے دباؤ کے تحت بالآخر اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ کے بعض علاقوں میں روزانہ 10 گھنٹے کی عارضی جنگ بندی کرے گا تاکہ امداد کی راہ ہموار ہو سکے۔
دوسری جانب مغربی ممالک اور امدادی ادارے خبردار کر رہے ہیں کہ غزہ میں بڑے پیمانے پر قحط تیزی سے پھیل رہا ہے اور اسرائیل پر جنگ بندی اور امداد کی فراہمی میں رکاؤٹ نہ ڈالنے کے لیے بین الاقوامی دباؤ میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
غزہ کی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ پچھلے 24 گھنٹوں میں مزید 6 افراد غذائی قلت کے باعث جاں بحق ہو چکے ہیں جس کے بعد جنگ کے آغاز سے اب تک بھوک سے مرنے والوں کی تعداد 133 ہو گئی ہے۔